اپنی نسلوں کو صدیق اکبر کا دیوانہ بناؤ:مولانا سالم مصباحی

تنظیم بریلوی علمائے اہل سنت کے زیر اہتمام بابوپوروہ میں یوم صدیق اکبر منعقد 

کانپور 28 جنوری:رب تعالیٰ نے ابتدائے دنیا سے اب تک نہ جانے کتنے لوگ پیدا کئے اور ان بہت کے نام ان کی سانسوں کے ساتھ ختم ہو گئے لیکن ان میں ہی کچھ ایسے بھی ہیں جنھوں نے اپنی ساری زندگی خدا و رسول کی اطاعت میں اس طرح گزاری کہ رب تعالیٰ نے ان حضرات کے حق میں قرآن کریم میں یہ ارشاد فرما دیا (اللہ ان سے راضی ہے اور وہ اللہ سے) انھیں خوش نصیب لوگوں کو صحابی ہونے کی عزت حاصل ہوئی تمام صحابہ جہاں حدیثیں پاک کے مطابق ستاروں کی طرح روشن ہیں وہیں یہ سارے حضرات امت کے ہر فرد کیلئے مشعل راہ کی حیثیت رکھتے ہیں مگر ان حضرات میں جو فضیلت یار غار رسول حضرت سیدی ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کو حاصل ہے وہ کسی صحابی کو نہیں ان خیالات کا اظہار تنظیم بریلوی علمائے اہل سنت کے زیر اہتمام بابوپوروہ میں ہوئے یوم صدیق اکبر میں تربیہ ایجوکیشنل سوسائٹی کے ڈائریکٹر مولانا محمد سالم مصباحی نے کیا تنظیم کے صدر حافظ و قاری سید محمد فیصل جعفری کی صدارت والی ناظم نشرواشاعت مولانا محمد حسان قادری کی قیادت میں ہوئے جلسہ کو مولانا نے مزید فرمایا کہ آپ بیک وقت رسول پاک کے صحابی بھی ہیں اور سسر بھی آپ خلیفة المسلمین بھی ہیں اور امیر المومنین بھی آپ مردوں میں سب سے پہلے کلمہ پڑھنے والے بھی ہیں اور رسول پاک کے ہر ارشاد پر سب سے پہلے لبیک کہنے والے بھی ساری دنیا حضرت علی رضی اللہ عنہ کو سب سے بہادر کہے اور جب مولیٰ علی سے پوچھا جائے کہ سب سے بہادر کون ہے تو وہ حضرت صدیق اکبر کا نام لیں کہ جنگ بدر میں جب تمام صحابہ پریشان تھے کہ سب سے زیادہ خطرہ حضور پاک کو ہے تو وہاں پہرا کون دیگا؟ اس وقت حضرت صدیق اکبر آگے آئے اور فرمایا جب تک صدیق کے جسم میں جان ہے مصطفےٰ کے قریب بھی آئے اتنی کسی کی مجال نہیں جس طرح آپ مصطفےٰ کریم سے محبت فرماتے یوں ہی مصطفےٰ کریم بھی آپ پر سب سے زیادہ مہربان تھے کہ تمام صحابہ کے درمیان مصطفےٰ کریم نے اعلان فرمایا ابو بکر تم مجھ سے دور مت رہتے ہو تو دل بیچین رہتا ہے لھٰذا تم مجھ سے دور مت رہا کرو کیونکہ ساری دنیا پریشان ہوکر میری بارگاہ سے سکون حاصل کرتی ہے اور جب مجھے بیچینی ہوتی ہے تو میں تم کو دیکھ کر مطمئین ہوتا ہوں حضرت صدیق اکبر کی شان اتنی عظیم و بلند ہے کہ کائنات کے تمام ذہنوں کو ایک جگہ جمع کرکے بھی انکی افضلیت و اشرفیت کا اندازہ نہیں لگایا جا سکتا ہمیں چاہئے کہ اسلام و مسلمان کے اس سچے محسن کو فراموش نہ کریں جہاں ہم غوث پاک کی گیارہویں،خواجہ کی چھٹی اور عرس اعلیٰ حضرت کئی ماہ تک مناتے ہیں وہیں ہمیں چاہئے کہ غوث و خواجہ و رضا کے ہی نہیں بلکہ انبیاء کے بعد تمام نیکوں کے سردار سیدنا صدیق اکبر کی بھی یادیں منائیں ان کے نام کی محفلیں منعقد کریں اپنے سماج و بچوں کو ان کی قربانیوں اور عشق کے قصے سنائیں تاکہ ہماری آنے والی نسلیں صدیق باوفا کی طرح اپنے محبوب کی فرما بردار بن سکے اس سے قبل جلسہ کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے حافظ تنویر احمد نظامی نے کیا اور مولانا محمد عرفان قادری،حافظ سلمان،حافظ اشرف نے نعت و منقبد پیش کی جلسہ صلات و سلام کے ساتھ اختتام پزید ہوا بعدہ جلسہ فاتحہ خوانی ہوئی اور دعا کی گئی پھر حاضرین میں شیرنی تقسیم ہوئی شرکاء میں آفتاب عالم،ضمیر عالم،نایاب عالم،محمد جنید،محمد عرش،محمد تنعیم،محمد تمجید،محمد شمعون،محمد دانیال وغیرہ لوگ موجود تھے اسی طرح تنظیم کے دوسرے جلسہ میں حافظ فضیل احمد رضوی نے سرکار صدیق اکبر کی فضیلت بیان کی اس موقع پر ختم قادریہ شریف کا ورد ہوا اور تنظیم کے صدر قاری سید محمد فیصل جعفری کی دعا پر جلسہ اختتام پزید ہوا شرکاء میں نور الدین، حافظ محمد عمران،حافظ محمد زبیر قادری،مصباح الحق،شمش الحق،محمد تنویر،تسلیم حسن،تنظیم حسن وغیرہ لوگ موجود تھے!


No comments:

Post a Comment