منصب قضا پر فائز ہونے والے قاضیان شہر کانپور سے حافظ سید محمد فیصل جعفری کے چند سوالات؟

کانپور 3 جنوری:تنظیم بریلوی علمائے اہل سنت کے صدر و سنی جمعیة العلماء کانپور کے نائب صدر حافظ و قاری سید محمد فیصل جعفری نے بتایا کہ 29 دسمبر 2020 کو ایک میری جانب سے ہماری تنظیم کے لیٹر پیڈ پر ایک پوسٹ شیئر کی گئی تھی جس میں شہر کانپور کے حالات کا ذکر کیا گیا ہے اس پوسٹ کو دیکھنے کے بعد شہر کانپور کے ذمہ دار علماء ائمہ حضرات نے مجھ ناچیز کو فون کرکے مبارکباد دی اور اس پوسٹ کی پوری طرح سے تائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ آپکا ایک ایک مضمون سچائی پر مبنی ہے اس پوسٹ میں ہم نے ذمہ دار علماء حضرات،دانشوران،اہل سنت و جماعت سے تعلق رکھنے والی تمام تنظیموں نے ذمہ داران سے گزارش کی تھی کہ قاضیان شہر کا مسئلہ حل کرواکر ایک قاضئی شرع کا انتخاب کریں لیکن اس جانب کسی کی توجہ نہ ہوئی ہاں البتہ یہ چیز ضرور دیکھنے کو مل رہی کہ منصب قضا پر فائز رہنے والے ذمہ دار اپنے اپنے لوگوں کے ساتھ کمپڈیشن میں لگ گئے کوئی اپنا استقبال کراکر اپنے میں خوش ہے تو کوئی اپنے تائیدے لیٹر دکھانے میں فخر محسوس کررہا ہے یہ بہت ہی افسوس کا مقام ہے اور اس سے مسئلہ کا حل نہیں نکلنا ہے سوائے مذاق کے ابھی حالیہ دنوں میں مدھیہ پردیش کے کئی شہروں میں مساجد پر مسلمانوں کر گھر پر کچھ دہشت گردوں نے نقصان پہوچایا جس میں وہاں کی پولیس بھی ملوث رہی اس پر کسی کی توجہ نہ ہوئی جبکہ اس جانب توجہ کیلئے جمعرات کو اپیل بھی کی گئی باوجود کسی کی توجہ نہ ہونا یہ اپنے آپ میں ایک سوال پیدا کرتا ہے منصب قضا پر فائز ہونے والے علماء حضرات و مفتیان عظام سے میرے چند سوال ہیں (1) منصب قضا کا مطلب کیا ہوتا ہے؟ (2) منصب قضا حاصل کرنے کے بعد کیا کیا ذمہ داریاں اس زمرے میں آتی ہیں؟(3) منصب قضا کے عہدہ پر فائز ہونے کے بعد جو ذمہ داریاں اس منصب کیلئے ہوتی ہیں اس کو انجام نہ دینے پر حکم شرع کیا یے؟ (4) حضرت امام اعظم ابو حنیفہ رضی اللہ عنہ نے منصب قضا کی ذمہ داری لینے سے کیوں انکار کیا تھا؟ میں منصب قضا کے جملہ عہدیداروں و اہل سنت و جماعت سے تعلق رکھنے والے مفتی اعظم کانپور سمیت شہر کے تمام تر مفتیان عظام سے جواب کا منتظر ہوں برائے کرم ان سبھی سوالوں کے جواب تحریری طور پر دیکر مجھے مطمئین کریں امید ہے کہ آپ حضرات ہم کو مطمئین کرنے میں کوشاں رہیں گے شکریہ


No comments:

Post a Comment