ماہریرہ شریف کے حضرت سید افضل میاں کے وصال پر تنظیم بریلوی علمائے اہل سنت کی تعزیتی نشست

  کانپور 16 دسمبر:خانقاہ ماہریرہ مطہرہ کے سجادہ نشیں حضرت سید محمد امین میاں برکاتی کے برادر اصغر حضرت سید محند افضل میاں برکاتی کا منگل کی شب اتر پردیش کے ضلع علیگڑھ میں وصال ہو گیا (انا للہ وانا الیہ راجعون)  انکے وصال پر تنظیم بریلوی علمائے اہل سنت کی ایک تعزیتی نشست چمن گنج واقع تنظیم کے دفتر میں زیر صدارت حافظ و قاری سید محمد فیصل جعفری رضوی منعقد ہوئی جس میں حضرت  کے انتقال پر ملال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا گیا حافظ فیصل جعفری نے کہا کہ حضرت سید افضل میاں برکاتی حضور احسن العلماء حضرت سید حسن میاں علیہ الرحمہ کے تیسرے شیزادے ہیں آپکی ولادت 11 مارچ 1964 کو ماہریرہ شریف میں ہوئی قرآن پاک گھر پر ہی مکمل کیا بعدہُ مسلم یونیورسٹی علی گڑھ سے ایل ایل بی اور ایل ایل ایم کیا 1990 میں آئی پی ایس میں منتخب ہوئے حضرت افضل میاں بھی اپنے برادر محترم حضور اشرف میاں برکاتی ہی کی طرح اردو میڈیم سے سول سروس میں منتخب ہوئے پولیس جیسے مہکمے میں ہونے کے باوجود جہاں جہاں تعینات رہے وہاں وہاں لیاقت،ایمانداری اور شرافت کا عمدہ معیار پیش کیا مدھ پردیش کے تمام بڑے افسران آپکے نام اور کام سے واقف ہیں آپ مسلم یونیورسٹی علی گڑھ اور جامعہ ملیہ اسلامیہ دہلی میں رجسٹرار بھی رہ چکے ہیں آپکی 18 سالہ ایمان دارانہ خدمت اور ملک کی حفاظت کے لئے 2011 میں صدر جمہوریہ ایوارڈ سے نوازا گیا حضرت افضل میاں زمانہ طالب علمی سے مسلم یونیورسٹی میں بہت مشہور تھے آپکی کتابوں اور گفتگو کے لوگ آج تک قائل ہیں مسلم یونیورسٹی سر سیس ڈبیٹ میں آپ نے 3 بار خطاب جیتا یونیورسٹی لیٹریری کلب کے سکریٹری رہے اوع گفتگو کے فن میں اپنا ایک الگ مقام بنایا اپنے بزرگوں کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اسی درد مند دل غریب پروری و سخاوت کے جزبہ سے سرشار رہے اتنی مصروفیت ہونے کے باوجود سلسلہ برکاتیہ کی ترویج و اشاعت میں خوب کوشش فرماتے آپ البرکات ایجوکیشنل سوسائٹی کے فاؤنڈر اور ایکسکوٹیو ممبر رہے اور اس ادارے کے چلانے میں جو دشواریاں پیش آتی انھیں آپ ہی حل فرماتے اللہ تبارک وتعالیٰ اپنے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم کے صدقے حضرت کی مغفرت فرمائے انکے درجات بلند فرمائے انکے جملہ اہل خانہ و محبین کو صبر جمیل و اجر جزیل کی توفیق عطا فرمائے تعزیت پیش کرنے والوں میں حافظ فیصل جعفری کے علاوہ تنظیم کے سرپرست اعلیٰ مفتی سید محمد اکمل میاں اشرفی،سرپرست مولانا الحاج نیر القادری،مفتی ممتاز عالم مصباحی،مفتی محمد کاظم رضا اویسی،مولانا محمد عمر قادری،مولانا مہدی حسن رضوی،مولانا محمد حسان قادری،مولانا ظہور عالم ازہری،قاری محمد اسلم برکاتی،حافظ شبیر حسین برکاتی،حافظ وارث رضا برکاتی،حافظ واحد علی رضوی،مولانا مبارک علی فیضی،حافظ محمد عرفان رضا قادری،حافظ فضیل احمد رضوی،حافظ محمد زبیر قادری،مولانا نور عالم رضوی،ضمیر خاں مشاہدی،الحاج محمد حسان ازہری،اقبال میر خاں صابری،تنویر رضا بیگ،حیدر علی،وسیم اللہ رضوی،کمال الدین،ضیاء الدین ازہری،احمد رضا ازہری،راجہ حسن ازہری،محمد عاقب برکاتی،محمد معین جعفری وغیرہ نے بھی حضرت کے انتقال پر ملال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے!

No comments:

Post a Comment